آ ” سے شروع ہونے والی شاعری ” | Urdu poetry

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
آہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہوتے تک
کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہوتے تک 
آہ جو دل سے نکالی جائے گی 
کیا سمجھتے ہو کہ خالی جائے گی 
آہ! کل تک وہ نوازش! آج اتنی بے رخی 
کچھ تو نسبت چاہئے انجام کو آغاز سے 
آہ کرتا ہوں تو آتے ہیں پسینے ان کو 
نالہ کرتا ہوں تو راتوں کو وہ ڈر جاتے ہیں 
آہ تو اب بھی دل سے اٹھتی ہے 
لیکن اس میں اثر نہیں ہوتا 
آہ کرتا ہوں تو آتی ہے پلٹ کر یہ صدا 
عاشقوں کے واسطے باب اثر کھلتا نہیں
آہ بے اثر نکلی نالہ نارسا نکلا 
اک خدا پہ تکیہ تھا وہ بھی آپ کا نکلا 
آہ کیا کیا آرزوئیں نذر حرماں ہو گئیں 
روئیے کس کس کو اور کس کس کا ماتم کیجئے 
آہ تعظیم کو اٹھتی ہے مرے سینہ سے 
دل پہ جب اس کی نگاہوں کے خدنگ آتے ہیں
آہ اب خود دارئ اکبر کہاں 
ہو گئی وہ بھی غلام آرزو 
آپ پس نقاب برق طور پہ آ گیا کوئی 
ہوش اڑا گیا کوئی آگ لگا گیا کوئی 
آج تو قیصرؔ حزیں زیست کی راہ مل گئی 
آ کے خیال و خواب میں شکل دکھا گیا کوئی 
آج تمہارے لبوں کی نیت کر کے
ایک خوبصورت گلاب چوما ہم نے

آپ کو کون تماشائی سمجھتا ہے یہاں
آپ تو آگ لگاتے ہیں چلے جاتے ہی