Eid Milad un Nabi Speech in Urdu | 12th Rabi ul Awal | ربیع الاوّل

اندھیروں اور جہالت کے اندھیروں کو ختم کرنے کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا میں تشریف لائے۔ وہ ایمان کا خزانہ لے کر آئے ۔ منافقت کو دور کرنے کے لیے وہ ’’سچوں‘‘ کے طور پر آئے۔ وہ شراب کو ختم کرنے آئے ۔ وہ خواتین، ماں، بیٹی اور بہن کی عزت اور وقار کو بحال کرنے آئے ۔

وہ سختیوں اور مظالم سے گزرنے والے غلاموں کو آزاد کرنے آئے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے ساتھ ہی پوری دنیا میں بالخصوص سرزمین عرب پر روشنی کی کرن پھیل گئی۔ ہر چیز ہل گئی۔ درخت، پہاڑ اور ہر چیز آپ کی شان میں سر تسلیم خم کردیتے ہیں۔

اپنی یونیورسٹی میں اسکول، کالج یا کسی بھی پروگرام کے لیے جشن عید میلاد النبی کی تقریر اردو میں حاصل کریں۔ عید میلاد النبی ہر سال 12 ربیع الاول کو ہمارے نبی محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔مقابلہ، تقریب یا تعلیمی پروگرام کے لیے ایک جامع تقریر کے ساتھ عید میلاد النبی کا مضمون اردو میں  انگریزی ترجمہ کے ساتھ حاصل کریں

:عوامی تقریر کی تجاویز

مؤثر طریقے سے تقریر کرنے کی تکنیک کے لیے عوامی تقریر کے نکات کو سیکھنا ضروری ہے۔ طلباء کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے عوامی بولنے کے کچھ نکات ذیل میں بیان کیے گئے ہیں

اپنے سامعین کو جانیں۔

کہانیاں شامل کریں۔

جامع اور قابل فہم زبان

تقریری مواد کو موثر انداز میں ترتیب دینا

مشق کریں۔

چھوٹے وقفے کچھ نرمی کا اضافہ کر سکتے ہیں۔

عوامی بولنے کے لیے باڈی لینگویج کا مؤثر استعمال

:جشن عید میلاد النبی کی بہترین تحریکی تقریر ذیل میں شروع ہوتی ہے thetopers.com

زمین سے آسمان کی طرف پَرواز کرتی ہوں
خدا کا نام لے کر اس تقریر کا آغاز کرتی ہوں


!جناب صدر


آج مجھے جس موضوع پر لب کشائ کا موقع ملا ہے اس کا عنوان ہے


‘عید میلادالنبی’


سہآرا دیا جس کے نقش قدم نے
اسی کی محبت اسی کے کرم نے
اسی نے ہم کو اجالے پے ڈالا
اسی سے ہے اسلام کا بول بالا


آج سے ١٤٠٠ سال پہلے خطہ عرب کے طول و عرض میں جب برایئ نے اپنے پنجے گاڑ رکھے تھے،ظلم کرتے وقت عمر کا لحاض نہیں کیا جاتا تھا ،لڑکیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا ،ہر ظالم اپنی مرضی کے فیصلے کرتا پھرتا تھا،جہالت اور گمراہی نے ہر طرف ڈیرے ڈال رکھے تھے تب رحمت خداوندی جوش میں آی اور پھر


جب آۓ زمین پر محمّد ہمارے
فلک نے زمین پر بچھاۓ ستارے
اٹھے سر زمین عرب سے نعرے
محمّد ہمارے بڑی شان والے


تب
حضرت بی بی آمنہ کے گھر میں ایک معصوم عظیم نے آنکھ کھولی تب ہر سو ایک اجالا چھا گیا


بےقراروں کو قرار آ گیا
بت پرستوں کے بت منہ کے بل گرے


فضا جھومی اور تمام آتش کدے ٹھنڈے پڑ گے
ہوا گھومی اور اپنی ولادت با سعادت کے فورن بعد ہی رسول خدا نے اپنا سر سجدے میں رکھ کے گویہ یہ اعلان فرمآیہ
کوئی بھی نہیں سانی اے میرے خدا تیرا
چرچا ہے زمانے میں ہر صبح مسا تیرا
ہر موج نفس تیرا احسان جتاتی ہے
ہر صبح کو ہوتا ہے اعلان سخا تیرا


اپنی حیات طیّبہ کے پہلے ٤٠ سال آپ نے اپنے آپ کو دنیا کی نظر میں بحثیت نبی متعارف نہ کروایا اور تب جب که قریش مکہ آپ کو صادق اور امین پکارنے لگے تو ایک دن جب غارحرا میں آپ عبادت و ریاضت خدا وندی میں مشغول تھے تو حضرت جبرائیل تشریف لاۓ اور آپ کو الله تبارک تعالیٰ کا پیغام بصورت وحی پیش کرتے ہوے گویہ یہ ہدایت بھی پہنچائی کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اعلان نبوت فرما دیں . چنانچہ آپ نے پہلے اپنے خطے میں پھر پوری دنیا میں اپنے آپ کو ختم نبوت کی مہر کے ساتھ منوا ڈالا


اسی کے ہیں ہم پر یہ احسان سارے
قدم منزلیں چومتی ہیں ہمارے
اسی نے ہے گرتے ہوؤں کو سنبھالا
اسی سے ہے اسلام کا بول بالا
ہم اس پاک ذات کی شان میں جتنا بھی بیان کر لیں پھر بھی اسکی سیرت کو مکمل نہ کر پایں گے

ایک مومن کے لئے ایک مسلمان کے لئے اور ایک کلمہ گو کے لئے نبی کریم کی ذات گرامی ہر لہٰذ سے مرکز و محور ہے. یہ ایمان و اعتقاد کا منبع ہے کہ زمین و آسمان یہ طرفین یہ مشرقین یہ مغربین نبی کے جلوے دیتی ہیں.مگر نبی تو ورالورا ہیں.ہماری پہچان کی حد سے بھی بالاتر .رب نے خود قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ
‘یقینا تمھارے لئے رسول الله کی زندگی میں بہترین نمونہ (موجود) ہے


قرآن میں جن کی شان بیان خود خدا کرے
بندے سے اسکی مدح سرائ کس طرح ہو


مرے ساتھیوں


آج ہم جس موضوع پر نظر ثانی کر رہے ہیں یہ تو ایسا موضوع ہے کے جس کے بیان کے لئے ساری دنیا کے درختوں کو قلم بنا دیا جاے سمندروں کے پانی کو روشنآی بنا دیا جاے اور زمین سے آسمان تک کے خلا کو اوراق بنا دیا جاے تو یہ تو گمان کیا جا سکتا ہے کہ قلم ختم ہو جائیں سمندروں کا پانی خشک ہو جاے گا اور زمین سے آسمان تک کے خلا پر ہو جائیں گے مگر ہمآرے نبی کی سیرت پاک مکمل نہ ہو پاے گی

زندگیاں بیت گئیں اور قلم ٹوٹ گے
تیرے اوصاف کا ایک باب بھا پورا نہ ہوا


!معزز سامعین
:اب میں اپنی تقریر کے اختتام میں بس اتنا کہنا چاہوں گی کہ


سرمایہ حیات ہے سیرت رسول کی
فلاح کائنات ہے سیرت رسول کی
بنجڑ دلوں کو آپ نے سیراب کر دیا
ایک چشمہ صفات ہے سیرت رسول کی
آپ کی سماعتوں کا بے حد شکریہ!

.

عید میلاد النبی کی تقریر پی ڈی ایف میں ڈاؤن لوڈ کریں۔

Leave a Comment